صیہونی ایک سرخ گائے کے پیدا ہونے کا انتظار کر رہے تھے ، تاکہ اسے یروشلم میں جبل الزيتون پر قربان کر کے جلایا جائے ، اسکے بعد مسجد اقصی اور سنہرا گنبد شہید کر کے ہیکل سلیمانی کی تعمیر ہو گی ۔ سالوں سے اس گائے کی تلاش جاری تھی ۔ آپ نے اگر سورہ بقرہ میں گائے کا قصہ پڑھا ہو تو آپ جانتے ہوں گے کہ جس گائے کے قربان کرنے کا بنی اسرائیل کو حکم دیا گیا تھا اسکی خصوصیات کیا تھیں ۔ اب بھی اسی خصوصیات کی گائے کی تلاش ہو رہی تھی ۔ امریکی ریاست ٹیکساس اپنی سرخ گائیوں کے لئیے مشہور ہے اور کئی سال کی تلاش کے بعد ستمبر 2022 میں ایسی پانچ بچھڑیاں تلاش کر لی گئیں ۔ انکو فلسطین پہنچایا گیا ۔ اور انکی لوکیشن خفیہ رکھی گئی ۔ انکے معائنے وغیرہ ہوتے رہے اور اب چار گائیں ایسی ہیں تیار ہیں جن کو قربانی کے لئیے موزوں قرار دیا گیا ہے ۔ جبل الزيتون پر 12 سال پہلے ایک پلاٹ خرید لیا گیا تھا ، ، جس پر قربان گاہ بھی تیار ہو چکی ہے ، جہاں گائے کو جلایا جائے گا اور اسکے ساتھ ہی ہیکل کی تعمیر کا پہلا اقدام پورا ہو جائے گا ۔ ضروری نہیں کہ اگلی ہی دن تعمیر شروع ہوجائے ، لیکن رسومات شروع ہو جائیں گی ۔ اور یہ قربانی بہت جلد ہو گی ۔ کیونکہ گائے کی عمر تین سال سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے ۔ اور اپریل میں ہی شائد یہودیوں کی عید پر یہ قربانی کر دی جائے ۔ وقت آ بھی گیا ۔ مجھے یقین نہیں آ رہا کہ وقت آ گیا ہے ۔ میرا دل چاہ رہا ہے کہ یہ سب جھوٹ ہو ۔ لیکن پچھلے پانچ مہینوں میں فلسطینیوں کے ساتھ جو کچھ ہو گیا ، اور 52 مسلمان ریاستیں سوائے مذمت اور سفارتکاری کے کچھ نہ کر سکیں۔ جب مسلمانوں سے یہودی پروڈکٹس کا بائکاٹ تک نہ ہو سکا ، معمولی قربانیاں نہ دی جاسکیں ، جہاد تو بہت دور کی بات ہے ۔۔ اسکے بعد کچھ بھی ممکن ہے ۔۔ انہوں نے دیکھ لیا کہ مسلمانوں میں کتنا دم خم ہے ۔ اب اگر مسجد اقصی شہید بھی کر دی جائے تو زیادہ سے زیادہ شور مچے گا ۔ مذمت ہو گی ۔ جلوس نکلیں گے ۔ اور بس ہیکل سلیمانی کی تعمیر کے ساتھ ہی قیامت کی بڑی نشانیاں شروع ہو جائیں گے ۔ اور پھر بہت تیزی سے ایک کے بعد ایک واقعات ہوں گے ۔۔ The Zionists were waiting for the birth of a red cow, so that it would be sacrificed and burned on Mount Al-Zaytoun in Jerusalem, after which the Al-Aqsa Mosque and the Golden Dome would be martyred and Baikal Sulaimani would be built. The search for this cow was going on for years. If you have read the story of the cow in Surah Baqarah, then you would know what the characteristics of the cow that the Israelites were commanded to sacrifice were. A cow with the same characteristics was still being sought. The American state of Texas is famous for its red cows and after many years of searching, five such calves were found in September 2022. They were brought to Palestine. And their location was kept secret. Their inspections etc. continued and now four cows are ready which have been declared suitable for sacrifice. A plot was purchased on Jabal al-Zaytoun 12 years ago, on which Qurban gah has also been prepared, where the cow will be burnt and with it the first step of the construction of the temple will be completed. Construction does not necessarily start the next day Go, but the rituals will begin.Because the age of the cow is three Should not be more than a year. And this sacrifice may be done on the Jewish Eid in April itself. The time has come. I can't believe the time has come.My heart wants it all to be a lie. But what happened to the Palestinians in the last five months, And 52 Muslim states could not do anything except condemnation and diplomacy. When Muslims could not even boycott Jewish products, no small sacrifices should be made Jihad is a very distant thing. After that anything is possible. He saw that there is so much arrogance among the Muslims. Now even if Al-Aqsa Mosque is martyred, there will be more noise. It will be condemned. There will be a procession. And Bus With the construction of Sulaimani temple, the big signs of the doomsday will begin. And then very fast one after another events will happen. #trendingtiktok #foryou #foryoupage #foryoupageofficiall #islamic_video #2024 #2024 #ramazan2024 #allah #mohammad #endtimes #heifers #redheifer #trending #viralvideo #Ramadan #FORYOU #islamsticsx_ #pakistani_tik_tok #pakistan #allahuakbar #islamsticsx__ @TikTok